تعلیم کے مراحل
معلومات حاصل کرنے یا پہنچانے کا باقاعدہ طریقہ کار تعلیم کہلاتا ہے ۔تعلیم
ایک معاشرتی عمل ہے اور اس کے ذریعے
معاشرے کے ہر فرد کو معاشرے سے مطابقت پیداکرنے اور اسے معاشرے میں بھرپور کردار
ادا کرنے کے قابل بنا یا جاتا ہے ۔ حصول
تعلیم کے تین طریقے ہیں
1.
اول رسمی طریقہ میں جس میں تعلیم باقاعدہ طور پر تعلیمی
اداروں مثلاً سکو ل ، کالج ،یونیورسٹی
وغیرہ سے حاصل کی جاتی ہے
2.
غیر رسمی
تعلیم میں باقاعدہ اداروں کا کردار عمل میں نہیں لایا جاتا اور
3.
نیم رسمی
تعلیم میں بچہ اپنے گھر کے افراد سے خود بخود تعلیم کرتا ہے –
رسمی تعلیم کےحصول کے مراحل :
·
پری کلاسز : ان
کلاسز میں بچے کی عمر تقریباًٹوڈلرز کے لیے 12ماہ سے 24ماہ تک پری پرائمری تعلیم کے لیے 2سال سے 6سال تک ہوتی ہے، اس درجہ میں بچوں کو قدرتی ماحول اور
امدادی مواد کے ذریعے انکی لاشعوری سیکھنے کی صلاحیت کو استعمال میں لانے کی کوشش
کی جاتی ہے، اس دوران کھیل کا سامان، کتابیں ، کمپیوٹر اورآرٹ کا سامان وغیرہ
استعمال کیا جاتا ہے زیادہ تر تعلیم عملی صورت میں انجام پاتی ہے جہاں بچے
کو ایک دائرہ میں مکمل آزادی کا احساس دلایا جاتا ہے جہاں وہ اپنی ذہنی صلاحیت کا
خود استعمال کرنے کی کوشش کرے *
·
پرائمری :
تقریباً 6سال سے 11سال کے دوران اس درجہ
میں بچوں کو بنیادی طور پر لکھنا ، پڑھنا
اور بولنا سیکھا یا جاتا ہے اوراس میں مہارت دی جاتی ہے، بچوں کے لیے غیر نصابی
سرگرمیوں کا منظم طور پر انعقاد کیا جاتا ہے بزم ادب، کھیل ،اور تفریحی و تعلیمی
دوروں کا مناسب انتطام کرنے کی کوشش کیا جاتی *
·
مڈل :تقریباً11سال
سے 13سال کے دوران اس درجہ میں بچوں کو مختلف مضامین سے متعلق بنیادی مکمل آگاہی
دے دی جاتی ہے اس کے علاوہ ذہنی و
جسمانی بہتری کے لیے بزم ادب، کھیل ،اور تفریحی و تعلیمی دوروں کا
مناسب انتطام کرنے کی کوشش کی جاتی ہے
تاکہ کتابوں کے ساتھ ساتھ دیگر صلاحیتیں بھی اجاگر ہونا شروع ہو جائیں *
·
میٹرک :
تقریباً 14سال سے 16سال کے دوران بنیادی مضامین میں مہارت پیدا کرنے کی کوشش کی
جاتی ہےاور اسی درجہ کی بنیاد پر آگے
مختلف شعبوں کے لیے بچے کو تیار کیا جاتا ہے۔ بزم ادب، کھیل ،اور تفریحی و تعلیمی
دوروں کا مناسب انتطام باقاعدگی کے ساتھ ضروری ہے تاکہ بچے کو ذہنی و جسمانی طور
پر مکمل رکھا جائے *
·
انٹر میڈی ایٹ
: اس دوران مخصوص
مضامین اور شعبہ جات کا انتخابات کیا جاتا ہے۔
·
گریجو ایشن:
·
ماسٹر ز:
·
ایم فل:
·
پی ایچ ڈی: